یونین کیوں؟

 

In this extract from the recently released Make Bosses Pay, Eve Livingston sets out why collective action is essential for workers seeking to counter the power dynamics present in modern workplaces.

This article is published in
English and Urdu.

Image: Greater Govanhill

Image: Greater Govanhill

By Eve Livingston

Translation by Shehla Sohail, Nadia Hassan and Najid N.

کیا آپ کا کوئی ایسا باس رہا ہے جس نے آپ کو تنگ یا جنسی طور پر ہراساں کیا  ، یا عملے کے کسی دوسرے کارکن کے ایسا کرنے پر اس نے آپ کی شکایت کو نظرانداز کر دیا ؟ یا وہ جس نے آپ کی جعلی پے سلپس بنائیں اور آپ کے حصے کے ٹیکس کو خود اپنے لیے رکھ لیا ؟ یا وہ جس نے آپ کی والدہ کی وفات کے وقت بھی آپ کی چھٹی کی درخواست مسترد کر دی ، یا اس وقت جب آپ کسی ذہنی پریشانی یا دباؤ کا شکار تھے ؟ یا وہ جو شدید سردی میں بھی ہیٹنگ نہ چلائے ؟ کوئی ایسا باس جس نے آپ کو اپنے ساتھیوں سے کم تنخواہ دی اور پھر آپ کے شکایت کرنے پر آپ کو ٹیم کا کھلاڑی نہ ہونا بتلایا ؟ یا وہ جس نے آپ کو شفٹیں دینے سے انکار کیا اور پھر مطلوبہ گھنٹے کام نہ کرنے پر آپ کو نوکری سے نکال دیا ؟ یا وہ جو آپ سے دس منٹ پہلے پہنچنے کا مطالبہ کرے اور آپ کو وقت پر جانے پر جرمانہ کرے ، جبکہ وہ آپ کو کم از کم اجرت یا فی گھنٹہ اجرت سے کم تنخواہ دیتا ہو ؟ سات سال کی ملازمت کے بعد بھی آپ کو جس نے ایک عالمی وبا کے درمیان نوکری سے نکال دیا ؟ آپ کو اتنی کم تنخواہ دی کہ آپ کو دیگر امداد لینی پڑیں یا فوڈ بینک کا استعمال کرنا پڑا ؟ یا آپ جس کی وجہ سے اس قدر دباؤ کا شکار ہوۓ کہ آپ نے اپنی جان لینے کی کوشش میں اپنی گاڑی کو درخت سے ٹکرا دیا ؟

یہ صرف گنی چنی خراب مثالیں نہیں ہیں جنہیں باس کے عہدے کو غلط انداز میں پیش کرنے کے لیے چنا گیا ہے ، بلکہ یہ حقیقی زندگی کے ایسے تجربات ہیں جو مجھے مختلف پس منظر اور شعبوں سے تعلق رکھنے والے بہت سے کارکنوں نے اس کتاب کی تحقیق اور تحریر کے دوران بیان کیے ہیں ۔  یونینوں اور ان کے ممبران کو روزانہ کی بنیاد پر ایسے انگنت واقعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو عہدے اور طاقت کے ناجائز استعمال کی وجہ سے پیدا  ہوتے ہیں ۔  اگر ذاتی طور پر آپ  کے ساتھ کام پر غلط سلوک نہ بھی ہوا ہو مگر یقیناً آپ کے کسی دوست ، بہن بھائی ، والدین ، ​​یا ساتھی کے ساتھ ایسا واقع ضرور پیش آیا ہو گا ۔ اس قسم کا تنازعہ کام کا حصہ ہے ۔ 

مالکان اور مزدوروں کے مفادات صرف مختلف ہی نہیں بلکہ ایک دوسرے کے بالکل برعکس اور مسلسل تنازعہ کا شکار ہو تے ہیں : کارکنوں کو اپنی محنت کی قیمت وہ ملنی چاہیے جس میں ایک اچھی زندگی گزارنے کی گنجائش ہو ، جبکہ مالکان اس محنت کی کم سے کم قیمت دینا چاہتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کر سکیں ۔  ہماری بقا ان پر منحصر ہے ، لیکن ہمارا شمار ان بےتحاشا کارکنان میں ہوتا ہے جن کو یہ کسی بھی وقت تبدیل کر سکتے ہیں یا نوکری سے نکال سکتے ہیں . مزدور ایک معاشرے کا سب سے بڑا حصہ ہوتے ہیں ، لیکن طاقت مالکوں کے پاس ہوتی ہے اور وہ فیصلہ کرتے ہیں کہ آپ کو کتنا اختیار دینا ہے ۔ 

  حالات ہمیشہ مالکان کے حق میں ہوتے ہیں ۔  مارکس نے اس آپسی تعلق کو اس طرح بیان کیا ہے کہ" لیبر پاور"  ایک مذدور کی کوئی  کام کرنے یا کوئی چیز بنانے کی صلاحیت ہے ۔  یہی صلاحیت ایک مزدور سرمایہ دار طبقے کو بیچتا ہے ۔ وہ سرمایہ دار جو کہ ذرائع پیداوار کا مالک ہے ، جو بدلے میں نہ صرف مزدور کی محنت اور صلاحیت بلکہ اس کی بنائی مصنوعات سے بھی منافع کماتا ہے ۔  یہ سرمایہ کہلاتا  ہے : اکٹھا کیا گیا منافع جو مذدور طبقے کی محنت کی بنا پر حاصل کیا جاتا ہے.

کیونکہ ہم بچپن سے ہی دنیا میں اجرت پر مزدوری کا اصول سیکھتے ہیں - والدین کو ہر روز کام پر جاتے دیکھنا ؛ ہفتہ کے دن اور اسکول کے بعد جیب خرچ کے لیے کام کرنا ؛ مسلسل یہ پوچھا جانا کہ ہم بڑے ہو کر کیا بننا چاہتے ہیں اور فطری طور پر یہ جاننا کہ یہ سوال معاوضہ کے کام کے بارے میں ہے- یہ معاشرے کی ایک ناگزیر اور اہم خاصیت لگنے لگتا ہے۔ مگر ایک لمحے کے لیے ٹھہر کر غور کریں کہ ہماری کام کی جگہیں - جہاں ہم اپنی زندگی کا ایک تہائی حصہ محنت و مشقت کرتے گزارتے ہیں تاکہ اس تہائی حصے کو سنوار سکیں جو سونے میں نہیں گزرتا - عموما وہ جگہیں ہیں جہاں ہم سب سے زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں ، جہاں ہمارا سب سے زیادہ استحصال کیا جاتا ہے یا جہاں ہم سب سے زیادہ بے بس اور بے اختیار ہوتے ہیں ۔ یہ رشتہ جس کا ہماری زندگی پر سب سے زیادہ اختیار ہے وہ بنیادی طور پر اتنا ہی غیر متوازن ہے ۔

سیدھے الفاظ میں ، یہی وجوہات ہیں جن کی بنا پر ہمارا ایک یونین کی صورت میں متحد ہونا خاص اہمیت رکھتا ہے ۔ بطور افراد سرمائے کے مقابلے میں ہم بہت حد تک قابل استعمال ، قابل بدل اور بالآخر بے اختیار حیثیت رکھتے ہیں ۔ لیکن ایک اجتماعی مزدور طبقے کی حیثیت اس کے برعکس ہوتی ہے - مالکان اپنا منافع کمانے کے لئے ہم پر منحصر ہیں ۔ ہمارا اجتماعی اتحاد طاقت کے توازن کو کچھ درجہ بحال کرتا ہے اور کچھ اختیارات سرمایہ داری کے دربانوں سے لے کر ہم جیسے لوگوں کو واپس دلواتا ہے جو اس کے رحم و کرم پر ہیں ۔


Eve Livingston is a freelance journalist specialising in social affairs, politics and inequalities. This extract is taken from her new book, Make Bosses Pay: Why We Need Unions published by Pluto Press in September 2021.

 
Previous
Previous

Book Review: Make Bosses Pay by Eve Livingston

Next
Next

Why Unions? ‘Make Bosses Pay’ by Eve Livingston